میاں محمد یونس

ڈائریکٹر

میاں محمد یونس

میاں محمد یونس کے پاس پبلک بینکنگ اور فنانشل سیکٹر کے38سالہ تجربے کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ سیکٹر گورننس، قانون و ضوابط اور آڈٹ کے طریقے کارکی بھی وسیع معلومات ہے۔ اپنے کریئر کے دوران انہوں نے بحیثیت ایڈیشنل فنانس سیکرٹری، فنانس ڈویژن کے ہیڈانٹر گورنمنٹل فنانس ونگ(IGF)، ریگولیشن ونگ(RW)اور ہیومن ریسورز ونگ(HRW)کی سربراہی کی۔2003سے2010کے دوران انہوں نے نیشنل فنانس کمیشن کے سیکرٹری کا عہدہ سنبھالا۔ فنانس ڈویژن کے ماتحت وہ خوشحال پاکستان فنڈ لمٹڈ (KPF)کے پہلے چیف آپریٹنگ آفیسر مقرر ہوئے۔

میاں یونس نے ماہرین کی ٹیم کے ساتھ مل کرفنانشل اور پبلک سیکٹر میں کئی نئے وینچرز کا آغاز کیا مختلف کارپوریٹ سیکٹر اداروں اور بینکس کے رکن بورڈ آف ڈائریکٹرز کی حیثیت سے اہم پالیسیاں ترتیب دیں۔ممبر فنانشل سیکٹر ریفارمز کمیٹی کی حیثیت سے انہوں نے متعدد نان بینکنگ فائنانشل انسٹیٹیوشنز (NBFI)کی مالی تنظیم نو کی۔ سال 2003سے2011تک انہوں نیوفاقی حکومت کی طرف سے صوبائی حکومتوں اور سرکاری اداروں کو ملنے والے قرضوں کی ریکوری کو دیکھنے کے ساتھ ساتھ ا AJKسمیت دیگر صوبوں کی اوور ڈرافٹ پوزیشن کو سنبھالنے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی معاونت بھی کی۔انہوں نے نہ صرف وفاقی حکومت کے بجٹ اخراجات کی سربراہی کی بلکہ 2001سے2011کے درمیان سوشل سیکٹر پروگرام بھی نافذکرائے۔

یونس صاحب میزان بینک لمیٹڈ کے رکن بورڈ آف ڈائریکٹرزبھی رہ چکے ہیں اور تین سال تک وہاں کے چیئرمین بورڈ آڈٹ کمیٹی اوررکن رسک مینجمنٹ کمیٹی بھی رہے ہیں۔ انہوں نے بطور لکویڈیٹر(liquidator) وفاقی بینک برائے کو آپریٹوز (FBC)اور زرعی مارکیٹنگ اور اسٹوریج لمیٹڈ(AMSL)کو لکویڈیٹ کرنے کا عمل مکمل کیا۔

میاں یونس نے پبلک سیکٹر میں طویل عرصے تک اپنی خدمات سرانجام دیں۔ انہوں نے گورنمنٹ، سیمی گورنمنٹ اور پرائیوٹ اداروں جیسے ایف بی آر،اقتصادی امور ڈویژن (EAD)،M/O, F&A, BOI,، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (PSEB)اور فنانس ڈویژن میں مختلف پوزیشنز سنبھالیں۔ ایچ آر پالیسیاں قانون ضوابط، طریقہ کار اور ان پہ عمل درآمد کرانے جیسی ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے انہیں ایچ آر مینجمنٹ کا وسیع تجربہ حاصل ہوا۔ انہوں نے فنانشل ڈویژن کے ریگولیشن ونگ کی سربراہی کی، جس کا کام پارلیمان کے ممبران، عدلیہ اور سرکاری اداروں کی تنخواہوں اور دیگر مراعات طے کرناہے۔ انہوں نیکنٹرولر جنرل اکاؤنٹس (CGA)اور آڈیٹر جنرل پاکستان آفس کی معاونت سے کئی فلاحی فنڈزجیسے کہ ریلیف فنڈزقائم کیئے اور ان کے اکاؤنٹنگ طریقے کاراور فنانشل اورسرمایہ کاری کے اصول ترتیب دیئے۔

اب اپریل 2014سے وہ فیصل بینک کے رکن بورڈ آف ڈائریکٹرز، چیئرمین بورڈآڈٹ اور کا ر پوریٹ گورننس کمیٹی اور ممبر ایچ آر کمیٹی ہیں۔ انہوں نے معاشیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے اور وہ امریکہ ڈیوک سے پراجیکٹ اپریزل اور رسک مینجمنٹ، مالی نظام کی پائداری کی یقین دہانی(IMF Institue, Singapore)، براہ راست مالی سرمایہ کاری (Osaka, japan)ایگرو بیسڈ انڈسٹری کی تشہیر (Manila Philipines)اور اسلامک بینکنگ (Kaula Lumpur, Malaysia) میں بھی مہارت رکھتے ہیں۔وہ پاکستان انسٹی ٹیو ٹ آف کارپوریٹ گورننس(PICG)سے کارپوریٹ گورننس اور لیڈر شپ اسکلز میں سند یافتہ ماہر ہیں۔ انہوں نے اینٹی منی لانڈرنگ اور کارپوریٹ گورننس پرکئی ورک شاپس اور سیمینارز میں شرکت کی ہے۔